Wednesday, 19 April 2023

تمہارے ہوتے ہوئے غیر کا دلاسہ ہے

 تمہارے ہوتے ہوئے غیر کا دلاسہ ہے

تمہیں پتہ ہے یہ کتنا بڑا طمانچہ ہے

تمام شہر مسیحا ہے اور تاک میں ہے

مگر یہ زخم مِرا آخری اثاثہ ہے

تِرے وجود سے آتی ہوئی مہک کی قسم

یہ دیوی لفظ تِرے حسن کا خلاصہ ہے

وہ کتنا خوش ہے بچھڑتے ہوئے میں جانتا ہوں

یہ جُھوٹ موٹ کا رونا فقط تماشہ ہے

ہم عشق چھوڑ چکے ہیں، سو اب خدا کے ساتھ

ہمیں خبر ہی نہیں ہے کہ کون جاگا ہے


حسیب الحسن

No comments:

Post a Comment