ہاتھ تجھ سے چُھڑا دیا میں نے
تجھ کو یکسر بُھلا دیا میں نے
دلِ مُضطر قریب تھا تیرے
دُور اس کو ہٹا دیا میں نے
تجھ کو دیتی رہی میں سب خوشیاں
اور خود کو رُلا دیا میں نے
ڈس رہا تھا مجھے اندھیرا یہ
اک دِیے کو جلا دیا میں نے
تم نے میرا کبھی نہیں ہونا
دل کو سمجھا بُجھا دیا میں نے
ماریہ نقوی
No comments:
Post a Comment