عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
ختم تُم پر نبوّت کا ہے سلسلہ، خاتم اُلانبیاءﷺ
شان کے ہےجو شایاں وہ رتبہ ملا، خاتم الانبیاء
اوّلیں بھی رسُلؑ میں تمہیؐ کو کیا، خاتم الانبیاء
یہ شرف بھی خدا نے تمہیؐ کو دیا،خاتم الانبیاء
آپؐ جیسی عطا، نہ کسی میں سخا، خاتم الانبیاء
آپؐ سا جُود دیکھا کہیں، نہ سُنا، خاتم الانبیاء
رحمتوں کے خزانے شہِؐ دو سرا، بانٹتے ہیں سدا
سارے اپنے غلاموں میں بے انتہا، خاتم الانبیاء
ہے زباں پر تِرےؐ ذکر کا زمزمہ، اے حبیبِ خدا
طالبِ دید ہیں اے مجسم ضیاء، خاتم الانبیاء
ہو نگاہِ کرم، ہم پہ شاہِؐ اُمم، اے شفیع الوراﷺ
ہیں تِرےؐ امّتی، تیرےؐ در کے گدا، خاتم الانبیاء
اس پہ ہوں گی وہاں ربِ کونین کی، بے بہا رحمتیں
جو یہاں تیرےؐ رستے پہ چلتا رہا، خاتم الانبیاءﷺ
دور ہوں جس سے میرے سبھی رنج و غم، حشر میں بے گماں
دیں شفاعت کا وہ مُژدۂ جانفزا، خاتم الانبیاءﷺ
زینبِ بے نوا کو ہے دارین میں، اک تِراﷺ آسرا
چشمِ رحمت کریں اس پہ بہرِ خدا، خاتم الانبیاء
سیدہ زینب سروری قادری
No comments:
Post a Comment