عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
نازاں ہے جس پہ حُسن، وہ حُسنِ رسولؐ ہے
یہ کہکشاں تو آپؐ کے قدموں کی دُھول ہے
اے رہروانِ شوق یہاں سر کے بل چلو
طیبہ کے راستے کا تو کانٹا بھی پھول ہے
ہر اک قدم میں اس پہ ضروری ہے احتیاط
عشقِ بُتاں نہیں ہے یہ عشقِ رسولﷺ ہے
منبر ہو یا کہ دار نہ جائے گی یادِ یار
اے دل یہ اہلِ عشق و وفا کا اصول ہے
زاہد خیال و پیروئ مصطفٰیﷺ رہے
پھر اس کے بعد تیری عبادت قبول ہے
آئیں مصطفٰیﷺ کے سوا حل مشکلات
یہ عقل کا فریب نگاہوں کی بھول ہے
اس پہ نزولِ رحمتِ پروردگار ہو
کوثر فراقِ دوست میں جو دل ملوم ہے
کوثر نیازی
No comments:
Post a Comment