Monday 22 May 2023

پتھر سے ٹکرانا تھا زخم تو لازم آنا تھا

پتھر سے ٹکرانا تھا

زخم تو لازم آنا تھا

کیا دھراتے پھرتے اب

قصہ بہت پرانا تھا

کیا پھر جچتا منظر کوئی

آنکھ میں روپ سہانا تھا

کیوں در کھول کے بیٹھے تم

کون تھا جس کو آنا تھا

افضل عشق نہ کرتے تم

دار سے گھبرانا تھا


افضل ہزاروی

No comments:

Post a Comment