Monday, 22 May 2023

اسے عشق کیا ہے پتا نہیں

 اسے عشق کیا ہے پتا نہیں

کبھی شمع پر جو جلا نہیں

وہ جو ہار کر بھی ہے جیتتا

اسے کہتے ہیں وہ جؤا نہیں

ہے ادھوری سی میری زندگی

میرا کچھ تو پورا ہوا نہیں

نہ بجھا سکیں گی یہ آندھیاں

یہ چراغ دل ہے دیا نہیں

میرے ہاتھ آئی برائیاں

میری نیکیوں کو گلا نہیں

میں جو عکس دل میں اتار لوں

مجھے آئینہ وہ ملا نہیں

جو مٹا دے دیوی اداسیاں

کبھی سازِ دل یوں بجا نہیں


دیوی ناگرانی

دیوی نانگرانی

No comments:

Post a Comment