Monday, 22 May 2023

کیا کیا نہ سہے ہم نے ستم آپ کی خاطر

 کیا کیا نہ سہے ہم نے ستم آپ کی خاطر

یہ جان بھی جائے گی صنم آپ کی خاطر

تڑپے ہیں صدا اپنی قسم آپ کی خاطر

نکلے گا کسی روز یہ دم آپ کی خاطر

اک آپ جو مل جائیں تو مل جائے خدائی

منظور ہیں دنیاں کے الم آپ کی خاطر

ہم آپ کی تصویر نگاہوں میں چھپا کر

جاگا کیۓ اکثر شب غم آپ کی خاطر

لوگوں نے ہمیں آپ کا دیوانہ بتایا

ایسے بھی ہوئے ہم پہ کرم آپ کی خاطر

ہم راہ وفا سے کبھی پیچھے نہ ہٹیں گے

سن لیجیۓ مٹ جائیں گے ہم آپ کی خاطر


حسرت جے پوری

No comments:

Post a Comment