Tuesday 23 May 2023

دل کی آواز جو سنی ہوتی

 دل کی آواز جو سنی ہوتی 

اشک میں رات کب کٹی ہوتی

کوئی بھٹکی ہوئی پری اب تو

دشت میں ہم سے آ ملی ہوتی

بھول جو جائے روکنا اس کے

اک صدا حلق میں پھنسی ہوتی

موت پر میری رونے والے کو

کوئی تو بات دل لگی ہو تی

تجھ کو ہوتا جو شوق جینے کا

تیرے بھی سنگ اک گھڑی ہوتی


علیم ارحم

No comments:

Post a Comment