میں اپنا خود سہارا ہوں
میں عورت ہوں جہانِ ہست کی تفسیر ہوں گویا
تمدن کا نشاں، تہذیب کی تصویر ہوں گویا
جبینِ وقت پر لکھی ہوئی تحریر ہوں گویا
سُلگتی شام کے منظر کا میرا روشن ستارا ہوں
میں اپنا خود سہارا ہوں
یہ اعزاز ہے میرا کہ میں نے سنگزیروں سے
کئی گوہر تراشے ہیں کئی منظر اُجالے ہیں
مجھے جُھوٹی اناؤں کی صلیبوں پر نہ لٹکاؤ
میں خُوشبو کی علامت، میں خُوشبو کا استعارا ہوں
میں اپنا خود سہارا ہوں
عائشہ مسعود ملک
No comments:
Post a Comment