Tuesday 23 May 2023

دل کسی اور سے لگاؤں کیا

 دل کسی اور سے لگاؤں کیا

کیا کہا، تم کو بھول جاؤں کیا

تم نے اپنا بسا لیا ہے تو میں

گھر کسی اور کا بساؤں کیا

میں جو کہتی تھی تجھ پہ مرتی ہوں

اب تجھے مر کے بھی دکھاؤں کیا

چوٹ کھا کر بھی کیا میں ہنستی رہوں

دل جو ٹوٹے تو کھلکھلاؤں کیا

یونہی پیچھے پڑے ہوئے ہو مِرے

بات ہے ہی نہیں بتاؤں کیا

چھپ نہیں سکتے پیار اور خوشبو

میں کسی سے بھلا چھپاؤں کیا

جس سے دل مل نہیں سکا شفقت

اس سے اب ہاتھ بھی ملاؤں کیا


شفقت حیات شفق

No comments:

Post a Comment