شعورِ خاص سے الجھے
شعورِ عام سے الجھے
ہمارا مسلک پرواز
کس کس دام سے الجھے
صبا جب زلفِ جاناں کا، پیامِ مشکبُو لائی
کبھی ہم کفر سے الجھے
کبھی اسلام سے الجھے
سچُو ہر کیف و مستی کفر ہے
اس بزمِ ہستی میں
یہ دورِ جام کب تک
گردشِ ایام سے الجھے
سندھی کلام؛ سچل سرمست
خواجہ عبدالوہاب فاروقی
اردو ترجمہ؛ ؟؟؟؟
No comments:
Post a Comment