عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہے دعا میری زمانے میں نہ بن باس رہو
بزمِ ہستی میں سدا صورتِ الماس رہو
ایک دن لعلِ بدخشاں بھی نظر آؤ گے
چاند تاروں کی طرح بر سرِ آکاس رہو
مال و زر کی نہ ہوس دیکھ تمہیں لےڈوبے
فکرِ عقبٰی بھی کرو آج سے حساس رہو
جو لکھے کاتبِ تقدیر تمہاری قسمت
صبر اور شکر کرو صورتِ قرطاس رہو
عمر بھر منتظرِ رحمتِ باری، رہنا
آس پوری نہ ہو پھر بھی نہ سرِ یاس رہو
چاہنے والے بنو سیدِ ابرارﷺ کے تم
عشق والوں کی محافل کے سدا پاس رہو
آنچ آنے لگے گر حرمتِ آقاﷺ پہ کبھی
سب کے سب آگے بڑھو شاملِ اجلاس رہو
آب لینے کے ابھی اور جتن کر ڈالو
کب سے پیاسی ہے سکینہؑ وہیں عباسؑ رہو
نعت لکھنے کی مِری پیاس نہ بجھنے پائے
زندگی بھرکے لیۓ ساتھ مِری پیاس رہو
یاس کا نام نہ لو اب مِرے آگے زینب
جب تلک آس رہے تم بھی سدا راس رہو
سیدہ زینب سروری قادری
No comments:
Post a Comment