Saturday 22 July 2023

اللہ اللہ کیا حسیں مداح کی تقدیر ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


اللہ، اللہ، کیا حسیں مداح کی تقدیر ہے

مدح خوانی کے صِلے میں خُلد کی جاگیر

راحتِ قلبِ رسالتؐ کی شہادت کے طفیل

سوزِ عشقِ مصطفیٰؐ سینوں میں عالمگیر ہے

آج محفل میں ملائک گوش بر آواز ہیں

کیوں نہ ہوں میری زباں پر مدحتِ شبیرؑ ہے

زندگی کی بات ہو یا مرحلہ ہو موت کا

ہر عمل شبیرؑ کا قرآن کی تفسیر ہے

راہِ حق میں سر کٹانا آج آساں ہو گیا

اہلِ ایماں کی نظر میں مسلکِ شبیرؑ ہے

شافعِ محشرؐ کے گھر والوں کا صدقہ چاہیے

پُرسشِ روزِ جزا کی فکر دامن گیر ہے

میں ہوں حامد غلام ابنِ غلامِ اہلِ بیتؑ

ناز کرتا ہوں مِری تقدیر کیا تقدیر ہے


حامد امروہوی

مرزا حامد حسین

No comments:

Post a Comment