عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
جس نے کی تیروں کی بارش میں عبادت وہ حسینؑ
جس نے دی میدانِ کربل میں شہادت وہ حسینؑ
ہیں جگر گوشے علیؑ کے، فاطمہؑ کے نورِ عین
ہیں جو سلطانِ جہاں کے دل کی راحت وہ حسینؑ
جس کی مظلومی پہ ساتوں آسماں ہیں اشکبار
مومنوں کوجس سے ہے الفت نہایت، وہ حسینؑ
ہیں وہ آوازِ صداقت، آدمیت کی ہیں شان
چن لیا رب نے جسے بہرِ شہادت وہ حسینؑ
دینِ حق کے واسطے جس نے لٹا دی زندگی
جو ہے سبطِ مصطفیٰؐ سردار جنت وہ حسینؑ
وہ جو نانا جان کے. کندھوں پہ ہوتے تھے سوار
تھے عدو اُن کے یزیدی بےحمیت، وہ حسینؑ
تھی وہ افضل پاک گردن بوسہ گاہِ مصطفیٰﷺ
کاٹنے والوں پہ دنیا بھر کی لعنت، وہ حسینؑ
پھول ہیں ان کے گلستاں کے نہایت باصفا
دید ہے اُن کی مثالِ بابِ جنت، وہ حسینؑ
جانتے تھے وقت کم ہے آخری سجدے کے بعد
کھا رہے تھے گھاؤ لیکن کی عبادت، وہ حسینؑ
جانتے اہلِ نظر ہیں ذاتِ والا کی صفات
جن کو بخشی ہے خدا نے افضلیت، وہ حسینؑ
جو جوانانِ جناں کے سرور و سردار ہیں
دی جنہیں اللہ نے بے حد فضیلت، وہ حسینؑ
جس کو کہتے ہیں شہیدوں کی جماعت کا امام
جس پہ ہے اللہ کی رحمت، عنایت، وہ حسینؑ
حق پرستی، راستی ہے جس کا مقصد مدعا
جس نے رکھ لی نوعِ انسانی کی عزت، وہ حسینؑ
ہاں عطا کر دیں گے زینبِ کو کرن کوئی ضرور
نورِ احمدؐ سے ہوئی ہے جن کی خِلقت، وہ حسینؑ
سیدہ زینب سروری قادری
No comments:
Post a Comment