Tuesday, 18 July 2023

جو بات بنتی نہیں ہے وہی بنانی ہے

 جو بات بنتی نہیں ہے وہی بنانی ہے

تِرے بغیر ہمیں زندگی بنانی ہے

قیام کرنا ہے ہم نے تمہارے دل میں بھی

تمہارے دل میں بھی اک جھونپڑی بنانی ہے

بنانی اس طرح ہے کوہ قاف کی دنیا

پہاڑ پہلے بنا کر پری بنانی ہے

مکاں بنایا ہے لیکن ابھی بسایا نہیں

اب اس مکان کی دیوار بھی بنانی ہے

میں جو بناؤں بنا کر وہ توڑ دیتا ہوں

نہ جانے چیز مجھے کون سی بنانی ہے

چراغِ جاں کو جلانا ہے، مسکرانا ہے

سیاہ رات ہے، اور روشنی بنانی ہے


نوشیروان عادل

No comments:

Post a Comment