Tuesday, 1 August 2023

دل میں غم ہو تو غزل ہوتی ہے

 دل میں غم ہو تو غزل ہوتی ہے

آنکھ نم ہو تو غزل ہوتی ہے

درد سارا جو تُو نے بخشا ہے

دل میں ضم ہو تو غزل ہوتی ہے

آج کل میں ذرا سا خوش خوش ہوں

جب الم ہو تو غزل ہوتی ہے

مجھ پہ کتنے ہیں ستم ڈھائے اس نے

کم ستم ہو تو غزل ہوتی ہے

زخم گہرے ہیں جو دل پر شامی

زخم کم ہو تو غزل ہوتی ہے


مقصود احمد شامی

No comments:

Post a Comment