ترجیح
اسے تھا دھوپ میں
جلنا گوارہ کیوں
کبھی بھی دھیان سے تم نے نہیں سوچا
نہیں ایسا نہیں تھا وہ
شجر کے سائے سے محروم تھا یکسر
بتاؤں میں تمہیں اس نے
شجر کے سائے سے محروم ہونا کیوں روا سمجھا
شجر کے سائے میں
ہر سُو
تعفن تھا
غلاظت تھی
تو اس مکروہ سائے سے
نکل کر دھوپ میں جلنا
گوارہ کر لیا اس نے
شوکت پردیسی
شوکت عظیم
No comments:
Post a Comment