Friday, 13 October 2023

کون الجھے اس کی بے اعتنائیوں پہ اس ستمگر سے

 کون الجھے اس کی بے اعتنائیوں پہ اس ستمگر سے

جس کی ایک مسکراہٹ میرے آنسوؤں پہ بھاری ہے

ہجر کے فقط لمحات نے ہی نڈھال کر دیا تم کو

میرے ہمنوا! ہم نے تو یوں حیات گزاری ہے 

اس کی کرچیوں سے گھائل نہ ہو کہیں ماں کا دل

میں نے یہ سوچ کہ اپنی ذات سنواری ہے 

مر رہا ہے وہ کسی حسینہ کی اداس آنکھوں پر

یہ نہیں دیکھ رہا چاہنے والی کتنی پیاری ہے 

آنکھ نم کیے بیٹھے ہیں کوچۂ ویرانی میں سب

اس محبت نے بھی کتنوں کو مار ماری ہے


فاکہہ تبسم

No comments:

Post a Comment