عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
لوحِ دل پر کِھنچ گیا ہے یہ الف اللہ کا
ہے نشانِ عشقِ صادق وہ رسول اللہؐ کا
ناصیہ سائی جہاں کی آج کرتے ہیں ملک
ہوں گدا روزِ ازل سے میں اسی درگاہ کا
شعلۂ ہجرِ شہِ دیںﷺ نے جلایا ہے مجھے
لا مکاں تک اب دُھواں جاتا ہے میری آہ کا
ہو عنایت کی نظر اس پر رسولِ ہاشمیؐ
حال ابتر ہے تمہارے بندۂ درگاہ کا
اک جھلک رخسارِ زیبا کی تِرے آئی نظر
رنگ پھیکا پڑ گیا عالم میں مہر و ماہ کا
جس کی کرتا ہے خداوندِ دو عالم خود ثناء
نعت گو ہے دل مِرا اس شاہِ عالی جاہؐ کا
اُمتی کی اے جمیلہ! دل سے آتی ہے صدا
نام آتا ہے زباں پر جب رسول اللہؐ کا
راضیہ جمیلہ خاتون
No comments:
Post a Comment