Tuesday 17 October 2023

دونوں مکان چپکے سے جوئے میں ہار کے

زعفرانی غزل


 دونوں مکان چپکے سے جوئے میں ہار کے 

"وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے"

مشکل ہے کہ پھر نقد کی جانب نظر کرے 

اک بار جس کو پڑ گئے چسکے ادھار کے

غم روزگار کے بھی کڑے ہیں بہت مگر 

دکھ اس سے بھی زیادہ ہیں بیروزگار کے

عینک لگا کے دیکھتے ہیں اس کی سمت ہم 

جب دیکھتا ہے وہ ہمیں عینک اتار کے​


انعام الحق جاوید

No comments:

Post a Comment