Thursday, 2 November 2023

سنئیے عزت مآب آہستہ

 سنئیے عزت مآب آہستہ

یہ تھا پہلا خطاب، آہستہ

گُنگنایا میں، دیکھ کر بولے

بند کر کے کتاب، آہستہ

ہاتھ پر ہاتھ آ گیا ان کے

وہ کراہے؛ جناب آہستہ

نیند خرگوش کر گیا پوری

خاک ہے کامیاب آہستہ

زہر پینے کا شوق ہے ہم کو

پی رہے ہیں شراب آہستہ

محوِ تسبیح ہیں وہ لب سانول

کِھل رہے ہیں گُلاب آہستہ


سانول حیدری

No comments:

Post a Comment