عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
تُو اعلیٰ ہے ارفع ہے، کیا خُوب ہے
تُو سچا ہے، پیارا ہے، محبُوب ہے
تُجھے ڈھونڈتا ہوں میں شام و سحر
میں طالب ہوں، تُو میرا مطلُوب ہے
نہ کیوں آئے پیتے ہی رگ رگ میں جاں
کہ ذکرِ الہٰی کا مشرُوب ہے
سو میرے سخن کا ہے محور ثناء
مجھے بس تِری حمد مرغُوب ہے
تُو خالق ہے مالک ہے غالب ہے تُو
یہ بندہ ہے، عاجز ہے، مغلُوب ہے
تُو کامل ہے اکمل ہے بے عیب بھی
یہ ناقص ہے خاطی ہے معیُوب ہے
تِرے در پہ نادِم کھڑا ہے اثر
معافی گُناہوں کی مطلُوب ہے
اثر جونپوری
شاہین اقبال اثر
No comments:
Post a Comment