Sunday, 10 December 2023

فقر کی ابتداء فقر کی انتہا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


فقر کی ابتداء، فقر کی انتہأ

گُھپ اندھیروں میں وہ روشنی کا سِرا

چال ایسی کہ چلتی ہو موجِ صبا

رعب ایسا کہ تھم جائے ہر اک بلا

لے کے پیغام چلتے تھے طرزِ وفا

ایسا انساں جہاں نے نہ دیکھا سُنا

اللہ ہُو واحد، اللہ ہو الصمدﷻ

اللھم صلِ علی سیدنا محمدﷺ


توڑ کر شِرک و نفرت کے سب سلسلے

یوں محبت کے لے کے چلے قافلے

دل دُعاؤں سے پُر، پاؤں میں آبلے

سب مِٹا کر جہاں کے وہ شکوے گِلے

بن کے رحمت جہاں میں وہ آئے چلے

بُت خُدائی کے ٹُوٹے، گِرے اور جلے

اللہ ہُو واحد، اللہ ہو الصمدﷻ

اللھم صلِ علی سیدنا محمدﷺ


آج جیسا جہاں میں نہ کوئی ہُوا

آپﷺ فخرِ جہاں، خاتم الانبیاء

حق کی تلوار اور ژ،رک کا خاتمہ

آپﷺ خیرالوریٰ، آپﷺ جود و سخا

کھا کے پتھر جو دیتے رہے بس دُعا

ذرہ ذرہ کرے وِرد صلِ علیٰﷺ

اللہ ہُو واحد، اللہ ہو الصمدﷻ

اللھم صلِ علی سیدنا محمدﷺ


کرنل خالد مہر

No comments:

Post a Comment