عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
وہاں کی خاک رشک کہکشاں ہے
مدینہ رونق کون و مکاں ہے
یہاں پر وجہ تخلیق جہاں ہے
مدینہ اس لیے رشکِ جناں ہے
کشادہ ہے وہ برتر از گماں ہے
نبیﷺ کا علم بحر بے کراں ہے
در شہ پر سنبھل اے جذبۂ دل
یہاں عشق و ادب کا امتحاں ہے
تکے الفاظ کا منہ کیوں دعا ، جب
مِرا سب حال دل ان پر عیاں ہے
ہو جس میں مدح سرکار دو عالمﷺ
زبانوں میں وہی عمدہ زباں ہے
ہوئی ہے صبح طیبہ میں اے کاشف
بڑا پُر کیف و نوری یہ سماں ہے
کاشف بریلوی
عدنان علی
No comments:
Post a Comment