Wednesday, 13 December 2023

عرش پر نعت جب ہوئی ہو گی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


عرش پر نعت جب ہوئی ہو گی

گردشِ وقت بھی رُکی ہو گی

جب چِھڑا ہو گا ذکر زُلفوں کا

بن کے خُوشبو ہوا چلی ہو گی

اسم احمدؐ کو جب پڑھا ہو گا

دل کشی چاند کی بڑھی ہو گی

اشک پیہم برستے جائیں گے

جب مدینے میں حاضری ہو گی

جا کے تھاموں گی جس گھڑی جالی

دل نشیں کیسی وہ گھڑی ہو گی

لب پہ نغمے رسولؐ کے ہوں گے

بزم تاروں کی اک سجی ہو گی

پُھول مِدحت کے جب چُنے ہوں گے

اک لڑی نُور کی بنی ہو گی

لفظ الہام بن کے اتریں گے

معتبر میری شاعری ہو گی


مونا نقوی

No comments:

Post a Comment