عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
عرش پر نعت جب ہوئی ہو گی
گردشِ وقت بھی رُکی ہو گی
جب چِھڑا ہو گا ذکر زُلفوں کا
بن کے خُوشبو ہوا چلی ہو گی
اسم احمدؐ کو جب پڑھا ہو گا
دل کشی چاند کی بڑھی ہو گی
اشک پیہم برستے جائیں گے
جب مدینے میں حاضری ہو گی
جا کے تھاموں گی جس گھڑی جالی
دل نشیں کیسی وہ گھڑی ہو گی
لب پہ نغمے رسولؐ کے ہوں گے
بزم تاروں کی اک سجی ہو گی
پُھول مِدحت کے جب چُنے ہوں گے
اک لڑی نُور کی بنی ہو گی
لفظ الہام بن کے اتریں گے
معتبر میری شاعری ہو گی
مونا نقوی
No comments:
Post a Comment