اپنے اظہار میں بے باک نہیں ہو سکتا
میں تِرے سامنے نمناک نہیں ہو سکتا
ایک دن اس نے دکھائیں مجھے چالیں اپنی
میں سجھتا تھا؛ وہ چالاک نہیں ہو سکتا
اس بدن بارے پتہ کرنے کو کچھ اور کریں
صرف چُھو لینے سے ادراک نہیں ہو سکتا
ایسا بندہ بھلا کیا لے گا محبت کا مزا
جس کا محبوب غضبناک نہیں ہو سکتا
مقیل بخاری
No comments:
Post a Comment