Saturday, 9 December 2023

اس ذات کی بڑائی کو کیوں کر کروں بیاں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


اُس ذات کی بڑائی کو کیونکر کروں بیاں

جس ذاتِ لازوال کا امکاں بھی لامکاں

مشغول ثناء حدِ نظر سے بھی ماوراء

یہ بحر موجزن، یہ زمین اور یہ آسماں

تخلیق کر کے پالا ہمیں راستہ دیا

سرکش ہوئے تو پھر بھی ہوا ہم پہ مہرباں

ہر حالتِ سکوں کی بقاء چند ساعتیں

دن رات کی بدلتی ہوئی رُت تِرا نشاں

سامان بخششوں کا فقط نام پنجتن

مطلوب ہے مجھے تِری رحمت کا سائباں

تیرے حبیبﷺ اور سبھی ان کے اوصیاء

بندوں کی رہنمائی کو ہیں خُوب مہرباں

کیوں کر شبینہ! حق ہو ادا بندگیٔ حق

چھانے بغیر قلب کے صحرا و بیاباں


شبانہ شبین زیدی

No comments:

Post a Comment