کتنا ہے گرم جُھوٹ کا بازار دیکھنا
ملتا نہیں ہے سچ کا طلبگار دیکھنا
تنویرِ بے زبان کا اظہار دیکھنا
لفظوں کی آگ سے جلے اشجار دیکھنا
ہے دُھوم میرے شہر میں ایماں فروش کی
سب اہلِ حق ہیں اس کے گرفتار دیکھنا
کیا جانیے شگون یہ اچھا ہے یا بُرا
وہ چاند دیکھ کر تِرا تلوار دیکھنا
امن و اماں نہیں ہے مِرے یار کیا کروں
میں سوچتا ہوں چھوڑ دوں اخبار دیکھنا
کیسے کروں صحیفہ مرتب حیات کا
ظالم بنے ہوئے ہیں قلمکار دیکھنا
جس کو بنانے عمر کا حصہ گُزر گیا
وہ گِر گئی خلوص کی دیوار دیکھنا
تنویر واحدی
No comments:
Post a Comment