عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
تجھ کو توفیق دے خالق، کسی صورت پڑھ لے
پڑھنے والے، مِرے سرکارؐ کی سیرت پڑھ لے
اپنی بخشش کہاں کروائے گا انؐ سے پِھر کر
تُو سمجھ دار ہے "جاءُکَ" کی آیت پڑھ لے
جا رہا تھا میں سلامی کے لیے، ایسا ہُوا
پہلے دل نے کہا، اصحابؓ کی عظمت پڑھ لے
دیکھ لکھی ہو مِری حاضری اس بار کی بھی
رک ذرا، زائرِ طیبہ! مِری قسمت پڑھ لے
لب ہلانا نہیں پڑتا وہاں محتاجوں کو
ایسا آقاؐ ہے وہ پیشانی سے حالت پڑھ لے
بُھول جائے گا تُو ان سات عجوبوں کا وقار
گُنبدِ سبز کی تعمیری حکایت پڑھ لے
عطا اشرفی
No comments:
Post a Comment