تلاش
تم کو پھولوں کی خوشبو میں تلاش کیا ہے
تم کو دنیا کی روشنی میں تلاش کیا ہے
دور دور تک تیرا اتا ہے نہ پتا ہے
جی چاہتا ہے بارش کی بوندوں میں تلاش کروں
لیکن بارش کی بوندوں میں تو پانی ہے
پھولوں کی خوشبو میں تو خوشبو ہے
دنیا کی روشنی میں تو روشنی ہے
تلاش کروں تو کہاں کروں
تیرا اتا ہے نہ پتا ہے
دنیا کی روشنی کوئی دھوکا ہے
جو جاتا ہے گم ہو جاتا ہے
کروں تو کیا کروں
کہاں جا کر تم کو تلاش کروں
کہاں جا کر تم کو تلاش کروں
کشف ناز
No comments:
Post a Comment