Monday, 5 February 2024

کروں تو کیا کروں کہاں جا کر تم کو تلاش کروں

 تلاش


تم کو پھولوں کی خوشبو میں تلاش کیا ہے

تم کو دنیا کی روشنی میں تلاش کیا ہے

دور دور تک تیرا اتا ہے نہ پتا ہے

جی چاہتا ہے بارش کی بوندوں میں تلاش کروں

لیکن بارش کی بوندوں میں تو پانی ہے

پھولوں کی خوشبو میں تو خوشبو ہے

دنیا کی روشنی میں تو روشنی ہے

تلاش کروں تو کہاں کروں

تیرا اتا ہے نہ پتا ہے

دنیا کی روشنی کوئی دھوکا ہے

جو جاتا ہے گم ہو جاتا ہے

کروں تو کیا کروں

کہاں جا کر تم کو تلاش کروں

کہاں جا کر تم کو تلاش کروں


کشف ناز

No comments:

Post a Comment