Sunday, 28 April 2024

کب کسی کی بھی حیا کرتے ہیں

  کب کسی کی بھی حیا کرتے ہیں

لوگ تو لوگ ہُوا کرتے ہیں

تُجھ کو جلدی ہے بچھڑ جانے کی

جا تجھے خُود سے جُدا کرتے ہیں

ہم چراغوں کی محبت میں یہاں

ان ہواؤں سے لڑا کرتے ہیں

ہم تو وہ ہیں جو یہاں ڈُوبتے وقت

ناخداؤں سے گِلہ کرتے ہیں

ہاں سہولت سے تِری جاں جائے

ہم تیرے حق میں دعا کرتے ہیں

ہائے، وہ پیڑ گِرايا کس نے

ہم جہاں آ کے رُکا کرتے ہیں

کل کسی دشت میں آئے تھے نظر

آپ جس تس سے جفا کرتے ہیں


عندلیب راٹھور

No comments:

Post a Comment