چلو ایسا بھی کرتے ہیں
سفر تنہا بھی کرتے ہیں
انہیں ہم سے محبت ہے
ہمیں رسوا بھی کرتے ہیں
ہمیشہ جیتنے والے
کبھی ہارا کرتے ہیں
جو آ بستے ہیں شہروں میں
شہر چھوڑا کرتے ہیں
دلوں سے کھیلنے والے
انہیں توڑا کرتے ہیں
کبھی فرقت میں آنکھوں کا
رواں دریا کرتے ہیں
جو راہوں میں ملیں آصف
تو وہ بچھڑا کرتے ہیں
حکیم آصف علی
No comments:
Post a Comment