Friday 19 April 2024

کبھی وہ اوف لائن ہے کبھی وہ اون لائن ہے

 زعفرانی غزل

اینگلُردو غزل


کبھی وہ اوف لائن ہے کبھی وہ اون لائن ہے 

مگر ای میل بھیجی ہے کہ سب اچھا ہے، فائن ہے 

لگا کر چونا کتھا، پان کے پتے کو دل کر لے 

کہ دل ہو جس طرح کا بھی، محبت ہی کا سائن ہے 

کسی دن پَیک کر کے میں تجھے یہ پوسٹ کردوں گا 

یہ دل میرا، تجھے معلوم ہے، سونے کا کائن ہے 

مِری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر باتیں نہ کر مجھ سے 

نشہ سا چڑھنے لگتا ہے، تِری آنکھوں میں وائن ہے 

کراچی ہو کہ لندن فرق کیا پڑتا ہے بھائی کو 

یہاں پر نائن زیرو ہے ، وہاں پر زیرو نائن ہے 

اچانک لوڈ شیڈنگ میں یہ جگ مگ ہو گئی کیسے 

سویٹو! یہ تِرے کم خواب سے چہرے کی شائن ہے 

اگر میں اِنوزیبل ہوں، تو پھر مسعود سے کہ کر 

مِرا نمبر گھُما لینا، یہ دل کی ہاٹ لائن ہے 


مسعود منور

No comments:

Post a Comment