Monday 29 April 2024

در و دیوار کا بدلا ہوا حلیہ لکھیں

 در و دیوار کا بدلا ہوا حلیہ لکھیں

اس حویلی کا کوئی دوسرا نقشہ لکھیں

نہ کنیزوں کا وہ جھرمٹ نہ بہی خواہوں کا

دل کی مانند محل کو بھی اکیلا لکھیں

پار جو ہم نے کیا آگ کا دریا وہ تھا

زندگی اب تجھے بیتا ہوا لمحہ لکھیں

تشنگی تشنہ لبی اپنا مقدر ہے تو

اب سمندر جو لکھا جائے تو پیاسا لکھیں

کتنے حصوں میں ہمیں بانٹ رہی ہے دنیا

اور تقاضہ ہے ہمیں سے اسے اچھا لکھیں

ہم نے جب دیکھا تو تصویر کا ہر رخ دیکھا

آئینہ بن کے لکھیں اب جو سراپا لکھیں

بول انمول ہیں یہ بات سدا یاد رہے

آپ جو سیما لکھیں اب وہ نرالا لکھیں


سیما فریدی

No comments:

Post a Comment