Thursday 18 April 2024

ہر دل میں ایک قبرستان ہوتا ہے

 قتل


ہر دل میں ایک قبرستان ہوتا ہے 

اس قبرستان میں ٹوٹے ہوئے رشتوں 

اور کھوئے ہوئے دوستوں کی قبریں موجود رہتی ہیں 

کچھ مزاروں پر چراغ جلتے رہتے ہیں 

جن میں خون جلتا اور یادیں دھواں دیتی رہتی ہیں 

کچھ قبریں ویران رہتی ہیں 

اور لاشعور کے اندھے تہہ خانے میں چھپ جاتی ہیں 

کچھ ٹوٹی پھوٹی قبریں ٹوٹی پھوٹی حسرتوں کی آخری آرام گاہ قرار پاتی ہیں 

انہیں دیکھنے والی شے آنکھیں نہیں آنسو ہوتے ہیں 

میرے دل میں ایک تازہ قبر کا اضافہ ہوا ہے 

اس پر جلتا چراغ میرے دل کو موم کی طرح پگھلا رہا ہے 

اس قبر کو جنم دینے والی ہوس ہے 

جس نے ایک ہی وار میں دو قتل کیے ہیں 


واصف اختر

No comments:

Post a Comment