یہ دل کا انکشاف ہے یہ عین شین قاف ہے
جو کعبے پر غلاف ہے یہ عین شین قاف ہے
تھی ارنی ضد کسی کی اور ملنے کو گیا کوئی
سو بات صاف صاف ہے یہ عین شین قاف ہے
مِری خرد کی ہو گئی جنون سے مصالحت
ہر اک خطا معاف ہے یہ عین شین قاف ہے
کسی کے ہجر نے اسے تباہ کر کے رکھ دیا
جو دل میں اک شگاف ہے یہ عین شین قاف ہے
مِرے ہی گرد گول گول گھومنے لگا ہوں میں
یہ مستئ طواف ہے یہ عین شین قاف ہے
شاداب جاوید
No comments:
Post a Comment