زعفرانی غزل
میرے ایمان پہ شک چھوڑ دے ناداں جاناں
پانچویں شادی نہیں کرتا مسلماں جاناں
کس طرح سیر کراؤں تجھے تاروں سے پرے
آ ٹپکتی ہے سر شام تری ماں جاناں
رشک کیسے نہ رقیبوں کے مقدر پہ کروں
وه پریشان سہی میں ہوں پشیماں جاناں
جب سے آئی ہو، ہر اک دن ہے بڑی عید کا دن
روز بکرے کی طرح ہوتا ہوں قرباں جاناں
اب جہاں حشر کا میدان سجا ہے بیگم
اول اول یہی ہوتا تھا شبستاں جاناں
آپ کی زره نوازی سے شکستہ ٹھہرے
سبھی بیلن سبھی برتن سبھی گلداں جاناں
اک بہن کے لیے تم نے جو خریداری کی
چار بہنوں کی ہے شادی کا یہ ساماں جاناں
بول دیں گے ہمیں جانا ہے کہیں دعوت پر
لنچ کے وقت اگر آگئے مہماں جاناں
میری نیندوں میں بھی جاگے گی انوشکا شرما
تیرے خوابوں میں اگر آئے گا سلطاں جاناں
امجد علی راجا
No comments:
Post a Comment