پانچ لفظ
لفظ کہنے کو پانچ ہیں لیکن
خود میں رکھتے ہیں کتنی رعنائی
جان جاؤ تو ہے یہی سب کچھ
اور نہ سمجھو تو لفظ عام سے ہیں
ان کو کہنے کو حوصلہ درکار
بِن کہے بھی رہا نہیں جاتا
مُجتمع کر کے حوصلہ خود میں
مجھ کو آخر یہ کہنا پڑتا ہے
تم سے میں پانچ لفظ کرتا ہوں
تم میری دائمی محبت ہو
سجیل قلزم
No comments:
Post a Comment