Saturday 27 April 2024

وقت آپ کے ہاتھ میں لامتناہی ہے میرے مالک

 لامتناہی وقت


وقت آپ کے ہاتھ میں لامتناہی ہے، میرے مالک

آپ کے منٹوں کو گننے والا کوئی نہیں ہے

دن اور راتیں گزرتی ہیں اور عمریں 

پھولوں کی طرح کھلتے اور مرجھا جاتے ہیں

تم انتظار کرنا جانتے ہو

تیری صدیاں ایک دوسرے کے پیچھے 

ایک چھوٹے سے جنگلی پھول کو مکمل کرتی ہیں

ہمارے پاس کھونے کا وقت نہیں ہے

اور وقت نہ ہونے کے باعث ہمیں موقع کے لیے ہنگامہ کرنا چاہیے

ہم بہت غریب ہیں کہ دیر ہو جائے

اور یوں وقت گزرتا ہے

جبکہ میں اسے ہر اس شخص کو دیتا ہوں جو اس کا دعویٰ کرتا ہے

اور تیری قربان گاہ آخری قربانیوں سے خالی ہے

دن کے اختتام پر میں اس خوف سے جلدی کرتا ہوں 

کہ کہیں تمہارا دروازہ بند نہ ہو جائے

لیکن مجھے لگتا ہے کہ ابھی بھی وقت ہے


شاعری؛ رابندر ناتھ ٹيگور

اردو ترجمہ؛ ؟؟؟؟؟

No comments:

Post a Comment