Friday, 19 April 2024

بوڑھے شوہر سے محبت کی نشانی مانگے

 زعفرانی کلام


بوڑھے شوہر سے محبت کی نشانی مانگے

کام کرنے کو بھی گھر والی زنانی مانگے

عشق آسان نہیں پوچھ کسی ٹھرکی سے

اتنا مشکل ہے کہ بے کار جوانی مانگے

سر پہ پڑتا ہےمحبت سے وہ تگڑا بیلن

وہ جو بیوی سے کبھی حسن معانی مانگے

کیا زمانہ ہے کہ اب بچہ مِرا سو کا نوٹ

اس طرح مانگتا ہے جیسے چوانی مانگے

کیسے کہہ دوں کہ وہ غمخوار نہیں ہے میرا

پیاز کٹوا کے مِری اشک فشانی مانگے

ناک نقشہ ہے نہ رنگت ہے، مگر نخرہ ہے

اپنے رشتے میں کوئی حُسن کی رانی مانگے

ایک شوہر کی یہ خواہش بھی ہے دل ہی دل میں

زہر بیوی کو پلا دے جو وہ پانی مانگے

خان صاحب رہے نسوار کے عاشق بینا

اُن کی کی تو خواہش تھی پٹھانی مانگے


روبینہ شاہین بینا

No comments:

Post a Comment