بابا
تمہاری جانب دعا کے موتی روانہ کرتے
دکھا یہ سکتے
کہ لاڈلی کی سُنہری آنکھیں بھری ہوئی تھیں
وہ ایک چِٹھی کہ جس میں خُود کو دِلاسہ دیتے
بِلک رہی تھی
وہ بِکھرے صفحات ڈائری کے
کہ جن پہ تم پر لکھی تھیں نظمیں
بھرے تھے اشعار، کیسے بھیجیں
کہ تم تو مٹی کے گھر میں جا بسے ہوئے ہو
زمین والوں کو آ کے دیکھو کہ بِن تمہارے
ہماری عیدیں بھی ماتموں کی طرح گُزرتی ہیں
بَین کرتے، اُداسیوں کی سیاہ بھٹی میں جلتے بُجھتے
کہ آسمانی بشارتوں کا جو سِلسلہ تھا
وہ ایک مُدت سے توڑ رکھا ہے، جوڑ ڈالو
تمہارے خوابوں کی مُنتظر ہے تمہاری لاڈو
سو اس سے پہلے سفر کے اسباب باندھ لے وہ
سماعتوں کو صدا سُنا دو
رابعہ بصری
No comments:
Post a Comment