Monday 29 April 2024

وہ بادشاہ تھا عشق کا اسے کہاں زوال ہے

 وہ بادشاہ تھا عشق کا اسے کہاں زوال ہے

وہ مل کے پھر بچھڑ گیا وہ صاحبِ کمال ہے

جنون تھم کے رہ گیا، پری کو موت آ گئی

ہمارے ساتھ ساتھ یہ خدا کو بھی ملال ہے

جسے زرا سا دیکھ لیں بقاء کا وہ گہر بنے

ہمارے جیسا کب، کہاں بتا کوئی مثال ہے

علیؑ کی بیٹیاں ہیں یہ جو قید ہونے والی ہیں

یہ بے ردا کھڑی ہے جو یہ مصطفٰیؐ کی آل ہے


ردا زینب شاہ

No comments:

Post a Comment