Saturday 27 April 2024

ایک تلوار سے پتھروں کا کبھی کچھ بگڑتا نہیں

 ایک تلوار سے پتھروں کا کبھی

کچھ بگڑتا نہیں بلکہ تلوار ہی

ٹوٹ جاتی ہے زخم مکافات سے

چھوٹ جاتی ہے خود ظلم کے ہات سے

لیکن انسان پر ظلم کے ہاتھ کو

روکنا فرض ہے موڑنا فرض ہے

ایک ظالم کے ہاتھوں سے تلوار کو

چھیننا فرض ہے توڑنا فرض ہے

اس سے پہلے کہ وہ اپنی حد سے بڑھے

ہم پہ لازم ہے امن و اماں کے لیے

اس کے سینے میں سنگین ہم بھونک دیں

جنگ کی آگ میں خود اسے جھونک دیں

بس اسی واسطے اپنے شاہیں بچے

گھونسلے کر کسوں کے اجاڑ آئے تھے

اپنے خونخوار پنجوں سے منہ نوچ کر

جنگ بازوں کے حلیے بگاڑ آئے تھے


رحمٰن کیانی

عبدالرحمٰن کیانی

No comments:

Post a Comment