فقط اک پل نہیں یہ عُمر بھر دُشوار ہوتا ہے
کسی کے غم میں جینا کس قدر دشوار ہوتا ہے
کسی کا ہمسفر ہونا،۔ کسی کا معتبر ہونا
بہت آساں سمجھتے ہو مگر دشوار ہوتا ہے
کسی کے قرب کا موسم، کسی کے وصل کا عالم
یہ ہو جائے اگرچہ مختصر، دشوار ہوتا ہے
اگر پڑ جائے عادت قُربتوں میں ایک دُوجے کی
تو پھر ہونا کسی کا در بدر دشوار ہوتا ہے
کسی کا ہجر سہنا اس طرح دشوار ہے شازی
کہ چلنا جس طرح سے آگ پر دشوار ہوتا ہے
شازیہ عالم شازی
No comments:
Post a Comment