Monday, 24 February 2025

خیالوں میں ہیں تاجدار مدینہ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


خیالوں میں ہیں تاجدار مدینہ

دکھا دے خدا پھر دیار مدینہ

سماعت میں کلمے کی وہ چاشنی ہے

نگاہوں میں ہے مرغزارِ مدینہ

چہکتے ہیں مے کس، کھنکتے ہیں پیالے

جوانی پہ ہے آبشارِ مدینہ

مِرے خانۂ دل میں حسرت یہی ہے

بنا دے خدا چوبدارِ مدینہ

نگاہوں میں کچھ روشنی بڑھ گئی ہے

پڑا جب سے اس میں غُبارِ مدینہ

بڑھی جا رہی ہے مِری پیاس پل پل

بُلاتی ہے مجھ کو بہارِ مدینہ

کسی کو بھی حیرت نہیں اس پہ مضطر

کہ فردوس میں ہے شمارِ مدینہ


مقیم الدین مضطر اعظمی

No comments:

Post a Comment