عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سچ تو یہ ہے کہ اس کا خدا ہو گیا
عشقِ احمدﷺ میں جو مبتلا ہو گیا
آپﷺ کی آمد آمد سے کونین میں
نور ہی نور کا سلسلہ ہو گیا
اس کی ٹھوکر میں ہے سطوتِ قیصری
جو غلامِ حبیبﷺ خدا ہو گیا
اللہ اللہ سنگِ درِ مصطفیٰﷺ
میرے ایمان کا آئینا ہو گیا
اس جگہ پر فرشتوں کی پلکیں بچھیں
جس جگہ ذکرِ خیرالواریٰﷺ ہو گیا
عرش کی بھی جبیں جھک گئی ہے وہاں
جس جگہ آپﷺ کا نقشِ پا ہو گیا
مرحبا، میرے سرکارﷺ کی انگلیاں
جس طرف اٹھ گئیں معجزہ ہو گیا
ان کی بعثت سے آفاق سارا جہاں
کیا سے کیا، کیا سے کیا، کیا سے کیا ہو گیا
آفاق فاخری
No comments:
Post a Comment