عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سلام امت کی پہلی صف، سلام اے تین سو تیرہ
سلام اصحاب میں اشرف، سلام اے تین سو تیرہ
سلام اے مطلعِ السابقون الاوّلوں تم پر
سلام اے خاصۂ اصحاب، اے خیرالقروں تم پر
سلام اے مومنینِ اولیں، اے تین سو تیرہ
سلام اے مسلمینِ بہتریں، اے تین سو تیرہ
پڑی شمسِ ہدایت کی بہت پہلی کرن تم پر
ہوا ہے نورِ ایماں پہلے پہلے ضو فگن تم پر
فضائل میں بہت اعلیٰ، مناقب میں بہت برتر
فصیلِ دین کی بنیاد کا سہرا تمہارے سر
رواں تم سے بہاروں کے ہوئے ہیں سلسلے پہلے
تمہیں وہ پھول ہو جو گلشنِ حق میں کھلے پہلے
جب اپنے خونی رشتوں نے محمدؐ سے عداوت کی
تو ایسے وقت میں تم نے گواہی دی رسالت کی
سبھی اصحاب و اہلِ بیت سے اللہ راضی ہے
تمہارا مرتبہ لیکن سبھی میں امتیازی ہے
خدا کو پیار ہے تم تین سو تیرہ جوانوں سے
تمہارے واسطے بھیجے فرشتے آسمانوں سے
رسول اللہﷺ کو بھی ناز تم سب بدر والوں پر
شجاعت حوصلے ہمت توکل صبر والوں پر
مزین کر دیا ایمان سے تم سب کے سینوں کو
بڑا سرسبز رکھتا ہے جبینوں کی زمینوں کو
زمانے کو محبت کا سبق پہلا پڑھایا ہے
نبیؐ کا ساتھ آڑے وقت میں تم نے نبھایا ہے
اِدھر دیکھا اُدھر دیکھا، یہاں دیکھا وہاں دیکھا
فلک کی آنکھ نے تم سا وفا والا کہاں دیکھا
سبھی اُمت تمہاری مقتدی ہے، مقتدا تم ہو
عمل ایمان کا معیار ہو تم، پیشوا تم ہو
غلامانِ محمدﷺ پر، محمدﷺ کے صحابہ پر
سلام اللہ کے شیروں، ابابیلانِ کعبہ پر
خدایا کاش خوش کردن رسولے ایں سلامے ما
زہے عز و شرافت گر قبولے ایں سلامے ما
بصد عجز و نیاز اس بندہِ ناچیز و کمتر کا
سلام ابرار نیر کا، سلام ابرار نیر کا
ابرار نیر
No comments:
Post a Comment