Friday, 28 February 2025

سوا خدا کے یہاں کون سننے والا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


سوا خدا کے یہاں کون سننے والا ہے

خموشیوں کی زباں کون سننے والا ہے

کسے سناتے ہو ان برف کے جزیروں میں

یہ آہِ سرد میاں! کون سننے والا ہے؟

خدا کو چھوڑ کے اس بے حسوں کی بستی میں

ہمارے غم کا بیاں کون سننے والا ہے؟

وہی سنے گا سماعت ہے جس کے قبضے میں

دلوں کی زخمی اذاں کون سننے والا ہے

نذیر! ہم نہیں کرتے کسی سے فریادیں

ہمارا حرفِ نہاں کون سننے والا ہے


نذیر فتحپوری

نذیر احمد خاں

No comments:

Post a Comment