عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سوا خدا کے یہاں کون سننے والا ہے
خموشیوں کی زباں کون سننے والا ہے
کسے سناتے ہو ان برف کے جزیروں میں
یہ آہِ سرد میاں! کون سننے والا ہے؟
خدا کو چھوڑ کے اس بے حسوں کی بستی میں
ہمارے غم کا بیاں کون سننے والا ہے؟
وہی سنے گا سماعت ہے جس کے قبضے میں
دلوں کی زخمی اذاں کون سننے والا ہے
نذیر! ہم نہیں کرتے کسی سے فریادیں
ہمارا حرفِ نہاں کون سننے والا ہے
نذیر فتحپوری
نذیر احمد خاں
No comments:
Post a Comment