Thursday, 13 February 2025

میں تیرا ہوں یہ کب جتایا کسی نے

 میں تیرا ہوں یہ کب جتایا کسی نے 

میں روٹھی رہی کب منایا کسی نے

مجھے اب کسی پر بھروسہ نہیں ہے 

محبت ہے دھوکہ سکھایا کسی نے 

کہاں تھا یہ ممکن کہ جیتے کوٸی بھی 

کہ اپنا بنا کے ہرایا کسی نے

میں ہرنی کی طرح فراٹے تھی بھرتی 

مجھے جال میں پھر پھنسایا کسی نے 

یہ بستی وفا کی بڑی ہے بھیانک 

بڑا شور اندر مچایا کسی نے 

زمانے سے میری چھلکتی ہیں آنکھیں 

مجھے اس قدر ہے ستایا کسی نے 

تری شاعری یہ بیاں کر رہی ہے 

کہ سلمہ تجھے ہے رلایا کسی نے 


سلمہ جہاں

سلمیٰ جہاں

No comments:

Post a Comment