Wednesday, 19 February 2025

ماں باپ ہیں اک پیڑ ہے قرآن رکھا ہے

 ماں باپ ہیں، اِک پیڑ ہے، قرآن رکھا ہے

گھر میں جو ضروری ہے وہ سامان رکھا ہے

لگتا ہی نہیں دل کو سخن اور کسی کا

بس میر تقی میر کا دیوان رکھا ہے

پھر کون بلاتا ہے مجھے پیار کی جانب

یہ کس نے مِرے کمرے میں گُلدان رکھا ہے

کچھ لفظ رکھے ہیں مِرے ہونٹوں پہ ادھورے

اور آنکھ میں بوسیدہ سا امکان رکھا ہے

کچھ لوگ ہی کرتے ہیں محبت کی حمایت

اکثر تو یہ کہتے ہیں کہ نقصان رکھا ہے

میں کر نہیں سکتا تھا اداکاری ٫ سو میں نے

اِک عمر تلک ماں کو پریشان رکھا ہے


جرار حیدر

No comments:

Post a Comment